Tuesday, August 05, 2025
وقت آگیا ہے کہ جرگہ سسٹم…………………
Tuesday, July 29, 2025
…ایک خط‘ اسسٹنٹ کمشنروں اور ڈپٹی کمشنروں کے لیے
Thursday, July 24, 2025
قبائلی سرداروں کا خفیہ اجلاس
یہ خفیہ اجلاس ایسے دور افتادہ اور دشوار گزار مقام پر منعقد ہو رہا تھا جہاں کوئی سرکاری چڑیا یا میڈیا کا کبوتر خواب میں بھی نہیں پہنچ سکتا تھا۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ بحیرۂ عرب کا ایک غیر آباد جزیرہ تھا۔ کچھ کہتے ہیں یہ بلوچستان کے اونچے پہاڑوں کے درمیان ایک ایسی جگہ تھی جس کا علم ان قبائلی سرداروں کے علاوہ کسی کو بھی نہ تھا۔ ایک ذریعہ یہ بتاتا ہے کہ یہ اجلاس پاکستان کی سمندری حدود سے پرے‘ بحر ہند میں ایک عظیم الجثہ بحری جہاز میں برپا ہوا۔ یہ جہاز بحری قزاقوں کا تھا جن سے ان سرداروں کا گہرا اور پرانا پیشہ ورانہ (پروفیشنل) تعلق تھا۔ اجلاس کے مقام کے ارد گرد دور دور تک اتنا کڑا پہرا تھا کہ چڑیا پر نہیں مار سکتی تھی۔ سرداروں نے بڑی بڑی پگڑیاں باندھی ہوئی تھیں۔ انہوں نے خوفناک‘ لمبی‘ بڑی بڑی مونچھیں رکھی ہوئی تھیں! ایک ایک سردار کے پچاس پچاس‘ سو سو محافظ تھے۔ ان کے پاس بندوقیں‘ ریوالور‘ کلاشنکوفیں‘ دستی گرنیڈ اور نجانے کیا کیا تھا۔ کھانے کے لیے بیسیوں دنبے‘ درجنوں بکرے اور بڑی تعداد میں مرغ‘ تیتر اور بٹیر لائے گئے تھے۔ اتنی سکیورٹی‘ اتنا پروٹوکول‘ اتنی خدمت اور اتنی حفاظت ملکوں کے سربراہ اکٹھے ہوں تو تب بھی نہیں ہوتی۔
Tuesday, July 22, 2025
میں‘ گھڑ سوار اور کوڑے
Thursday, July 17, 2025
مہمان دیہاتی‘ مرزا فرحت اللہ بیگ اور ڈاکٹر
Tuesday, July 15, 2025
شیر کی سواری اور نانا کا دُکھ
Thursday, July 10, 2025
شدید سردی اور آم کا فراق
میلبورن میں سردی ہے! کڑاکے کی سردی!
(Cubes)
Tuesday, July 08, 2025
واہ! ہائر ایجوکیشن کمیشن ! واہ!
misogyny
Thursday, July 03, 2025
شیخ غلام درہم کا جنازہ اور تدفین
Tuesday, July 01, 2025
راجواڑے‘ امریکہ اور بھارت
کتے کتیا کی شادی تھی۔ بہت بڑی تقریب ہوئی۔ بہت سے راجے‘ مہاراجے‘ نواب مدعو کیے گئے۔ خصوصی ٹرین چلائی گئی۔ انگریز افسر بھی بلائے گئے۔ لاکھوں کروڑوں روپے خرچ ہوئے۔
Thursday, June 26, 2025
زیر طبع خود نوشت سے ایک ورق … (3
)
(State of Denial)
Tuesday, June 24, 2025
زیر طبع خود نوشت سے ایک ورق …(2)
1996
ء کے اوائل میں میری تعیناتی بطور کنٹرولر ملٹری اکاؤنٹس ڈیفنس پرچیز
(Defence Purchase)
ہو گئی۔ یہ تعیناتی بہت بڑا چیلنج تھا۔ تینوں مسلح افواج کی تمام ضروریات کے لیے جو کچھ بھی خریدا جاتا تھا اس کا پے ماسٹر کنٹرولر ملٹری اکاؤنٹس ڈیفنس پرچیز تھا۔ پاکستان میں اس جتنی یا اس سے زیادہ ادائیگیاں کسی اور ادارے یا محکمے میں نہیں ہوتیں۔ پٹرول‘ آئل‘
Lubricants‘
اسلحہ‘ سپیئر پارٹس‘ ادویات‘ چارپائیاں‘ یونیفارم‘ ہیلمٹ‘ جوتے‘ چینی‘ گھی‘ آٹا‘ گوشت کے لیے جانور‘ بلند پہاڑوں پر مقیم عساکر کے لیے ڈبوں میں بند خوراک اور دیگر ضروریات‘ ہر شے بھاری مقدار
(bulk)
Thursday, June 19, 2025
زیر طبع خود نوشت کا ایک ورق
Tuesday, June 17, 2025
ایران، دوسرے مسلمان ممالک اور مغرب
آپ لاکھ کہیں کہ ہم عرب ہیں‘ ہم ایرانی ہیں‘ ہم ترک ہیں‘ ہم نیشن سٹیٹ ہیں۔ مغرب نے آپ کو مسلمان ہی سمجھنا ہے۔ ترکی نے کیا نہیں کیا۔ لباس چھوڑا‘ رسم الخط کی قربانی دی‘ اسرائیل سے اس کے آج بھی سفارتی تعلقات ہیں‘ مگر اسے یورپی یونین کی رکنیت ہزار کوششوں کے باوجود نہیں ملی! اس لیے کہ مغرب کے نزدیک وہ یورپی ہے نہ ترک! وہ صرف اور صرف مسلمان ہے۔ آج اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ حملہ ایران پر ہوا ہے مجھے کیا‘ میں تو عرب ہوں! تو یہ سیاسی کم نظری
(Myopia)
(David Blow)
کی تصنیف ''شاہ عباس‘‘ سے استفادہ کیا گیا ہے)