دو ارب ڈالر ماہانہ کہاں جا رہے ہیں؟
اُس شخص کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے جو دو وقت کی روٹی کے لیے صدقہ خیرات لیتا ہے مگر اپنے بیوی بچوں کو بھوکا رکھ کر‘ ان کی ضروریات کو نظر انداز کر کے‘ وہی صدقہ خیرات کسی اور کو دے دیتا ہے! نہیں معلوم آپ اسے احمق کہیں گے یا ظالم! مگر شاید اس کی حماقت‘ اس کا ظلم‘ ان دو القابات سے بھی بڑھ کر ہے!�وہ احمق‘ وہ ظالم کون ہے؟ وہ ہم ہیں! ہماری حکومت ہے! ہمارے پالیسی ساز ہیں! سنگدلی کی انتہا دیکھیے! پٹرول کی قیمت قوم کے سوکھے‘ نحیف جسم کو چیر کر آسمان تک جا پہنچی ہے! ڈالر دو سوپینتیس سے اوپر جا چکا ہے اور پاکستان اپنے محدود اور انتہائی کم زر مبادلہ کو خرچ کرکے افغانستان کے لیے اشیا درآمد کر رہا ہے۔یہ دہائی پاکستان کرنسی ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چئیرمین ملک بوستان نے دی ہے۔ ہو کیا رہا ہے؟ انہوں نے بتایا ہے کہ افغانستان کے درآمد کنندگان اپنی ضروریات پاکستان کو بتاتے ہیں۔ پاکستان کے امپورٹرز ان کی ضروریات ڈالر دے کر دوسرے ملکوں سے منگواتے ہیں۔ اس میں چائے سمیت بہت سی اشیا شامل ہیں۔ یہ اشیا افغانستان کو بھیجی جاتی ہیں۔ تو کیا افغانستان یہ اشیا پاکستان سے ڈالر دے کر خریدتا ہے؟ نہیں! پاکستان نے...