جنرل ضیا الحق کا احترام ہم سب کرتے ہیں
جوکچھ قومی اسمبلی میں اعجاز الحق اور پیپلزپارٹی کے ارکان کے درمیان ہوا، وہ نہ ہی ہوتا تو بہتر تھا۔ ایک طرف اعجاز الحق اکیلے تھے، دوسری طرف پیپلزپارٹی کے کئی ممبر تھے۔ باقی تماشائی تھے۔ اس زبانی جنگ میں اعجاز الحق صاحب کی کارکردگی اتنی اعلیٰ بھی نہیں تھی کہ وہ کہتے ؎ ہزار دام سے نکلا ہوں ایک جنبش میں جسے غرورہو آئے کرے شکار مجھے میڈیا نے اس پہلو کو خاصی اہمیت دی کہ مسلم لیگ نون کے ارکان نوک جھونک کا مزا لیتے رہے۔ اعجاز الحق صاحب کا ساتھ دینے والا کوئی نہ تھا ع اکیلے پھر رہے ہو یوسف بے کارواں ہوکر اعجاز الحق صاحب نے مسلم لیگ نون کو اس کے برے وقتوں میں چھوڑ دیا اور پرویز مشرف کے آٹھ سالہ نادرشاہی عہد کے دوران اس گروہ عاشقاں میں شامل رہے جو وزارتوں‘ سفارتوں اور امارتوں پر فائز رہا۔ لال مسجد کا المیہ تھا یا چیف جسٹس کی توہین۔ کسی موقع پر انہوں نے استعفیٰ نہیں دیا۔ ہاں۔ کچھ عرصہ پہلے انہوں نے یہ ضرور کہا ہے کہ انہیں مستعفی ہوجانا چاہیے تھا! جوکچھ قومی اسمبلی میں ہوا، وہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ فرض کریں اعجاز الحق ، دور ابتلا میں مسلم لیگ نون کا ساتھ نہ چھوڑتے‘ تو کیا ایسی...