زمین کا بوجھ
اٹھارویں ترمیم کی رو سے سیاسی پارٹیوں کے اندر انتخابات کرانے کی شق ختم کر دی گئی ہے۔ اب سیاسی پارٹیاں ہمیشہ کیلئے چند مخصوص خاندانوں کی جاگیریں بن کر رہ گئی ہیں۔ ہر سیاسی پارٹی میں جو ایک ’’پڑھے لکھے دانشور قسم کے کارکن ہیں جیسے مشاہد حسین، احسن اقبال، اعتزاز احسن وہ اِن مالک خاندانوں کا پڑھائی لکھائی کا کام کرتے رہیں گے۔ لیکن یہ وہ مسئلہ نہیں جو اِس وقت ملک اور قوم کو درپیش ہے۔ پنجاب میں ان دنوں جاگیرداری کے حوالے سے بہت باتیں ہو رہی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا فیوڈل سسٹم صرف نعروں سے ختم ہو گا یا اس مقصد کیلئے ٹھوس ہوم ورک کی ضرورت ہے؟ کیا وہ سیاسی جماعتیں جو ایک طویل عرصہ سے سندھ اور مرکز کی سطح پر ہر حکومت کا حصہ رہی ہیں۔ آج تک زرعی اصلاحات کیلئے کچھ کام کر سکی ہیں؟ کیا سندھ اسمبلی میں یا قومی اسمبلی میں اس سلسلے میں کوئی بِل پیش کیا گیا ہے؟ اس سے بھی زیادہ اہم سوال یہ ہے کہ کیا ہماری سیاسی جماعتوں کے پاس تھنک ٹینک ہیں؟ اور کیا اپوزیشن کے پاس SHADOW- CABINET ہے؟ لیکن آپ اس سارے جھنجٹ میں نہ پڑیں۔ قوم کو جو مسئلہ اس وقت درپیش ہے، وہ اور ہے۔ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں بیک وقت کئی ...