ہے کوئی وزیراعظم کو بتانے والا؟
ہے کوئی وزیر اعظم کو بتانے والا کہ بھارہ کہو تو پانی میں چھپے ہوئے مہیب برفانی تودے کا صرف نظر آنے والا چھوٹا سا حصہ ہے! …ہے کوئی وزیر اعظم کو بتانے والا کہ خلقِ خدا سے بے نیاز وزراء اور پست بلکہ غایت پست افسر شاہی (جس میں افسری ہے نہ شاہی) وزیر اعظم کی حکومت کے در پے ہے! بڑھتے ہوئے ظالمانہ کرائے تو اسلام آباد کی ساری بستیوں کو خون رُلوا رہے تھے پھر صرف بھارہ کہو کے مظلوم کیوں شاہراہوں پر نکلے؟ اور صرف بھارہ کہو کے لوگوں نے سینوں پر دو ہتھڑ کیوں مارے اور بال کھول کر ماتم کیوں کیا؟ یہ ہزاروں ملین ڈالر کا سوال ہے! خلقِ خدا سے بے نیاز وزراء اور پست افسر شاہی کو تو اس سوال سے یوں بھی کوئی دلچسپی نہیں کہ وہ تو اگلی حکومت میں بھی وزیر ہو جائینگے اور افسری کرینگے لیکن ہنسنے اور رونے کی بات یہ ہے کہ بیسیوں ٹیلی ویژن چینلز پر بزرجمہرانہ باتیں کرنیوالے لاتعداد ’’دانشوروں‘ مفکروں‘ تجزیہ کاروں‘‘ اور ’’اینکر پرسنز‘‘ میں سے کسی نے بھی سوچا نہ بتایا کہ آخر بھارہ کہو ہی نے ماتم کی ابتدا کیوں کی؟ آخر ترنول‘ ٹیکسلا‘ روات‘ ہڈیالہ اور گولڑھ شریف بھی تو نواحی بستیاں ہیں! اس لئے کہ بھارہ کہو وہ واحد آبادی...