پیش ِ مادر آ
چین کی حکومت نے یہ حکم جاری کیا ہے تو اس لئے کہ وہاں ایک صحت مند معاشرہ ہے۔ مقتدر طبقات قوم کا درد رکھتے ہیں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ قانون سب کیلئے یکساں ہے جہاں اہل اقتدار اور صرف اہل اقتدار نہیں، سارا بالائی طبقہ، ساری اپر کلاس لوٹ کھسوٹ میں مصروف ہو وہاں زبان پر توجہ کون دیگا؟ قوم کس زبان میں گفتگو کر رہی ہے اور کس زبان میں تعلیم حاصل کر رہی ہے؟ ان سوالوں پر تو وہ حکمران سوچتے ہیں جن کا اوڑھنا بچھونا قوم ہو اور اپنی ذات کو انہوں نے پوٹلی میں بند کر کے ایک کونے میں رکھ دیا ہو! چین کے حکمران قانون سے ماورا نہیں، انکی دولت غیر ملکی بنکوں میں ہے نہ انکی جائیدادیں تین براعظموں پر پھیلی ہوئی ہیں۔ انکے پاس بس اتنا ہی ہے کہ وہ دو وقت کا کھانا کھا لیں اور باعزت لباس پہن سکیں، ایسے ہی حکمران ہوتے ہیں جو صرف قوم کی اقتصادیات اور دفاع کے بارے میں ہی نہیں قوم کی ثقافت، تہذیب اور زبان کے بارے میں بھی فکر مند ہوتے ہیں اسی لئے تو چین کی حکومت نے یہ حکم جاری کیا۔ چین کی حکومت نے اخباروں، اشاعت گھروں، ویب سائٹوں، ریڈیو اور ٹیلی ویژن کو حکم دیا ہے کہ چینی زبان بولتے اور لکھتے وقت غیر ملکی زبانوں کے ا...