پروفائل
آخر استاد اتنے یقین کے ساتھ کیسے پیش گوئی کر دیتا ہے کہ اُس کا فلاں شاگرد بُری طرح فیل ہوگا اور فلاں طالب علم امتیازی پوزیشن کے ساتھ کامیاب ہوگا ! باپ ان پڑھ بھی ہو تو اُسے معلوم ہوتا ہے کہ اس کا کون سا بیٹا کس پیشے کیلئے موزوں ہے اور کس کو کون سا شعبہ اختیار نہیں کرنا چاہئے۔ آخر کیوں ؟ اس لئے کہ شاگرد یا بیٹے کا ماضی سامنے ہوتا ہے۔ اُس کی عادات‘ خصائل‘ ذہانت‘ مستقل مزاجی‘ … سب کچھ معلوم ہوتا ہے۔ ذہن میں اُس کی شخصیت کے سارے اجزا موجود ہوتے ہیں۔ ان اجزا کی مدد سے اُس کا آئندہ کا رویہ اور مستقبل کی کارکردگی کے بارے میں ٹھوس پیشگوئی کر دی جاتی ہے ! امریکیوں نے اس عمل کو باقاعدہ سائنس بنا دیا ہے اور اس کا نام پروفائلنگ (Profiling) رکھا ہے یعنی کسی شخص کے طرز عمل کا مطالعہ کرنا اس کے نفسیاتی رجحانات کا تجزیہ کرنا اور پھر اس کی بنیاد پر پیشگوئی کرنا کہ مستقبل میں اس کا رویہ کیا ہوگا یا کسی خاص حوالے سے یہ کیا کچھ کر سکے گا۔ یوں تو اس ضمن میں طویل عرصہ سے تحقیقی اور تجرباتی کام ہو رہا تھا لیکن جان ڈگلس (John Douglas) وہ شخص ہے جس نے اس میدان میں انقلاب برپا کیا۔ اُس نے 1970ء میں ایف بی آئی م...