Home | Columns | Poetry | Opinions | Biography | Photo Gallery | Contact

Thursday, May 30, 2019

… اگلے پچیس سال کا قمری کیلنڈر جو استعمال ہو رہا ہے


’’فقہ کونسل آف نارتھ امریکہ‘‘(FCNA)نے مختلف تشکیلی مراحل گزار کر1986ء میں موجودہ شکل اختیار کی۔ یہ کونسل ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور کینیڈا کے مسلمانوں کی فکری‘ نظریاتی اور فقہی رہنمائی کرتی ہے۔ڈاکٹر مزمل صدیقی اس کے چیئرمین ہیں‘اعلیٰ ترین مذہبی تعلیم کے مالک ہونے کے علاوہ ڈاکٹر مزمل صدیقی مکہ مکرمہ کی کونسل آف علما کے ایگزیکٹو بورڈ کے رکن ہیں۔ آپ مصر کی ’’سپریم اسلامی کونسل‘‘ کے بھی ممبر ہیں اور مکہ مکرمہ میں قائم مساجد کی سپریم کونسل کے بھی رکن ہیں۔ ڈاکٹر زینب الوانی فقہ کونسل کی وائس چیئرمین ہیں۔ کونسل کے ارکان میں مساجد کے ائمہ اور دیگر اہل علم شامل ہیں۔ 

فقہ کونسل آف نارتھ امریکہ کا بہت بڑا کارنامہ یہ ہے کہ اس نے 2044ء تک ہر سال کا قمری کیلنڈر بنایا ہے۔ فقہ کونسل نے ایسا کیوں کیا؟ اس نے اصل میں ’’یورپی کونسل آف فتویٰ اینڈ ریسرچ‘‘ کی پیروی کی ہے۔’’یورپی کونسل آف فتویٰ اینڈ ریسرچ‘‘ کے سربراہ عالم اسلام کے مشہور و معروف فقیہ ڈاکٹر یوسف قرضاوی ہیں جو کسی تعارف کے محتاج نہیں! یورپی کونسل نے واضح کیا ہے کہ رویت فی نفسہِ مطلوب نہیں بلکہ رویت نئے مہینے کا آغاز جاننے کا صرف ذریعہ ہے اور اب اس کا بالکل ٹھیک حساب لگایا جا سکتا ہے۔کونسل کے الفاظ یہ ہیں۔ 

‏The sighting was not a requirement but just the means of ascertaining the beginning for a new month, and that is now attained by exact calculation. 

طریقِ کار یہ ہے کہ کرہ ارض پر کہیں بھی نیا چاند نمودار ہو(یعنی Conjunction)تو مقامی غروب آفتاب کے وقت سورج اور چاند کے درمیان زاویہ کم از کم ْ 8ہو ۔ اور چاند افق سے کم ازکم ْ 5اوپر ہو۔اگر یہ شرط پوری ہو جائے تو اگلے دن نیا قمری مہینہ  شروع ہو جائے گا بصورت دیگر نیا مہینہ اس کے ایک دن بعد آغاز ہو گا۔ 

یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ امریکہ اور کینیڈا کے مسلمانوں کی بہت بھاری تعداد اس کیلنڈر کے حساب سے روزے رکھ رہی ہے اور عیدین منا رہی ہیں۔ ان میں مساجد کے ائمہ اور علماء کرام بھی شامل ہیں۔ روایت پسند علما مخالفت کر رہے ہیں مگر ان کا ساتھ دینے والوں کی تعداد سال بہ سال گھٹتی جا رہی ہے۔ 

یاد رہے کہ حساب (calculation)کے ذریعے قمری مہینوں کی شناخت اسلامی فقہ میں کوئی نئی بات نہیں۔ پہلی صدی ہجری کے آخر میں یہ بحثیں شروع ہو گئی تھیں۔ مشہور عالم فقیہ اور محدث تقی الدین سبکی(وفات 756ھ) جو شام میں سترہ سال تک چیف جسٹس رہے۔ حساب کے ذریعے قمری مہینوں کی شناخت کے زبردست حامی تھے ان کا فتویٰ تھا کہ اگر حساب رویت کے امکان کی نفی کرتا ہے تو قاضی پر واجب ہے کہ شہادت رد کر دے’’لأن الحساب قطعی والشہادہ والخبر ظنیان‘‘ اس لئے کہ حساب (calculation) قطعی ہے اور گواہی اور خبر ظنّی ہیں۔ 

اس وقت یہ کیلنڈر کینیڈا اور امریکہ کے لاکھوں مسلمانوں کے زیر استعمال ہے۔ اس کے مطابق یکم شوال یعنی نئے قمری مہینے کا آغار چار جون2019ء کو پڑ رہا ہے۔ یکم ذوالحجہ دو اگست کے دن پڑ رہا ہے۔ اس طرح اس کیلنڈر کی رو سے عیدالاضحیٰ گیارہ اگست 2019ء کے دن ہونی ہے۔ شمالی امریکہ کے دونوں ملکوں کے مسلمان اور یورپی مسلمانوں کی اکثریت ایک عرصہ سے چاند کے جھگڑوں سے آزاد ہے۔ عالم اسلام میں کسی نے فتویٰ نہیں دیا کہ ان کے روزے باطل ہیں یا ان کی عیدیں غلط ہیں۔ اس کالم نگار کی گفتگو اس ضمن میں وہاں کے ذمہ دار ائمہ مساجد سے ہوئی ہے یہ ائمہ خود اسی کیلنڈر کے حساب سے روزے اور عیدیں منا رہے ہیں اور ان کی اقتدا میں نماز پڑھنے والے بے شمار مسلمان بھی۔ اگلے برس کی تاریخیں بھی ان کے علم میں ہیں۔ اگلے برس یعنی 1441ھ کے دوران عیدالفطر 24مئی 2020ء کے دن پڑ رہی ہے۔1441ھ کا متعلقہ مہینوں کے آغاز ملاحظہ کیجیے۔

 یکم محرم 1441ھ۔31اگست2019ء (سنیچر) 

یکم شعبان1441ھ۔25مارچ2020ء (بدھ) 

یکم رمضان1441ھ ۔24اپریل2020ء (جمعہ) 

یکم شوال عیدالفطر1441ھ۔24مئی2020ئ(ایتوار) 

جیسا کہ اوپر بتایا گیا ہے فقہ کونسل نے 2044ء تک قمری کیلنڈر ترتیب دے دیا ہے اگلے پچیس برسوں کے یہ کیلنڈر فقہ کونسل کی ویب سائٹ پر دیکھے جا سکتے ہیں دیکھنے کا طریقہ یہ ہے کہ آپ انٹرنیٹ کھول کر
‏ moonsighting.com
پر جائیے‘ صفحہ کھلنے پر بائیں طرف فہرست موضوعات نظر آئے گی - اس فہرست میں اوپر سے نویں نمبر پر calender-N.Aلکھا ہے۔ اس پر کلک کیجیے۔ ایک اور فہرست نمودار ہو گی۔ اس میں سب سے اوپرcalender Fcna & uq لکھا نظر آئے گا۔ اس پر کلک کیجیے تو آپ اگلے پچیس برس میں قمری مہینوں کے آغاز کی تاریخیں دیکھ سکتے ہیں۔ 

دلچسپی کے لئے یہاں 2044-45ء کے دوران قمری مہینوں کے آغاز کی تاریخیں دی جاتی ہیں۔ 

یکم محرم1467ھ۔ 21نومبر 2044ء (پیر) 

یکم صفر1467ھ۔21دسمبر2044ء (بدھ) 

یکم ربیع الاول1467ھ۔19جنوری2045 ء  (جمعرات) 

یکم ربیع الثانی1467ھ۔18فروری2045 ء  (سنیچر) 

یکم جمادی الاولیٰ1467ھ۔20مارچ2045 ء (پیر) 

یکم جمادی الاخریٰ 1467ھ۔ 18اپریل2045ء (منگل) 

یکم رجب1467ھ۔ 18مئی2045ء (جمعرات) 

یکم شعبان1467ھ۔ 16جون2045 ء (جمعہ) 

یکم رمضان1467ھ۔ 15جولائی2045 ء (سنیچر) 

یکم شوال(عیدالفطر)1467ھ ۔14اگست 2045ء (پیر) 

یکم ذوالقعدۃ 1467ھ۔12ستمبر2045ء (منگل) 

یکم ذوالحجہ1467ھ 12اکتوبر2045 ء (جمعرات) 

اس حوالے سے پاکستان میں کیا صورت احوال ہے اور کیا ہو رہا ہے اس پر تبصرہ آئندہ نشست میں کیا جائے گا۔

No comments:

Post a Comment

 

powered by worldwanders.com